Carousel

Breaking News

”کیا یہ دھاندلی کا نیا طریقہ ہے یا پھر۔۔۔“ الیکشن سے چند روز قبل بیلٹ پیپر سامنے آ گیا، پی ٹی آئی امیدوار کے نام اور بلے کے نشان کے نیچے کون سا نام اور نشان ہے؟ سوشل میڈیا پر تہلکہ مچ گیا

”کیا یہ دھاندلی کا نیا طریقہ ہے یا پھر۔۔۔“ الیکشن سے چند روز قبل بیلٹ پیپر سامنے آ گیا، پی ٹی آئی امیدوار کے نام اور بلے کے نشان کے نیچے کون سا نام اور نشان ہے؟ سوشل میڈیا پر تہلکہ مچ گیا


لاہور // عام انتخابات میں صرف 8 دن باقی رہ گئے ہیں اور تمام سیاسی جماعتیں زور و شور سے اس کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی خوب گہما گہمی دیکھنے کو ملتی ہے اور ہر کوئی سیاسی بحث میں حصہ لینے میں مصروف نظر آتا ہے جبکہ کئی طرح کی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آنے کا سلسلہ بھی جاری ہے لیکن اب بیلٹ پیپر کی تصویر بھی سامنے آگئی ہے جس پر تحریک انصاف کے امیدوار کے نام اور نشان کے نیچے ایسا نام اور نشان ہے کہ تہلکہ مچ گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والا یہ بیلٹ پیپر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 179 رحیم یار خان کا ہے اور یہ گزشتہ انتخابات میں استعمال ہوا تھا یا اب استعمال ہو گا؟ اس بارے وثوق سے تو کچھ نہیں کہا جا سکتا البتہ پر اس پر تحریک انصاف کے امیدوار اور انتخابی نشان کے نیچے بھی ایک ایسا انتخابی نشان ہے کہ دیکھنے والے بس دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں۔
بیلٹ پیپر پر دیکھا جا سکتا ہے کہ تحریک انصاف کے امیدوار جاوید اقبال کا نام لکھا ہے اور ان کے نام کے سامنے انتخابی نشان ”بلا“ بھی بنا ہے جبکہ اس کے بالکل نیچے بھی جاوید اقبال ہی لکھا ہے جو غالباً کسی اور جماعت کے یا آواز امیدوار ہیں اور ان کا انتخابی نشان بھی ایک ’بلے‘ سے ملتا جلتا ہے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ ’بلے‘ کی تصویر صحیح طرح سے پرنٹ نہیں ہوئی۔
اب ووٹر جب اس بیلٹ پیپر کو دیکھے گا تو  سوچنے پر مجبور ہو جائے گا کہ کس ’بلے‘ پر مہر لگائے جو یقینا حیران کن ہے اور کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ اس حسن اتفاق سے پی ٹی آئی کے امیدوار کو ناصرف فائدہ پہنچ سکتا ہے بلکہ نقصان بھی اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ 

ليست هناك تعليقات